ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / مودی حکومت حقائق کو جتنا بھی توڑ مروڑ کر پیش کرے، گزشتہ 10 سالوں میں "بے روزگار ترقی" ہوئی: کانگریس

مودی حکومت حقائق کو جتنا بھی توڑ مروڑ کر پیش کرے، گزشتہ 10 سالوں میں "بے روزگار ترقی" ہوئی: کانگریس

Mon, 30 Sep 2024 17:10:23    S.O. News Service

نئی دہلی، 30/ستمبر (ایس او  نیوز /ایجنسی) کانگریس نے آج بے روزگاری کے موجودہ حالات پر مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ پارٹی کا کہنا تھا کہ حقائق کو جتنا بھی توڑ مروڑ کر پیش کیا جائے، اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ 2014 سے 2024 کے درمیان ملک میں ملازمتیں ختم کرنے والی ترقی"بے روزگار ترقی"ہوئی ہے۔ کانگریس نے حکومت کی پالیسیوں کو اس صورت حال کا ذمہ دار قرار دیا۔

کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ بے روزگاری کے اس بحران کو حکومت نے خود پیدا کیا ہے۔ جئے رام رمیش نے ایک بیان میں کہا کہ ’’اس لڑکھڑاتی حکومت نے گزشتہ کچھ مہینوں میں کئی یو ٹرن لیے ہیں اور اس کے کئی گھوٹالے سامنے آئے ہیں۔ لگاتار پھیل رہی منفیت کے درمیان خود کو اچھا محسوس کرانے کے لیے وزیر اعظم اور ان کے ڈھول پیٹنے والوں نے 2021 اور 2024 کے درمیان 8 کروڑ روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔‘‘ ان کے مطابق یہ دعویٰ شروع میں ریزرو بینک کے ایل ای ایم ایس (سرمایہ، محنت، توانائی، مواد اور سروس) ڈاٹا کے ذریعہ سے کیا گیا، جس کو کانگریس حقائق کی بنیاد پر پہلے ہی گزشتہ 15 جولائی کو مسترد کر چکی ہے۔

جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’حکومت کے اسپن ڈاکٹروں کے پاس اب ایک اور نمبر ہے، ستمبر 2017 اور مارچ 2024 ای پی ایف او ڈاٹابیس میں شامل ہونے والے 6.2 کروڑ نیٹ سبسکرائبر۔ دونوں دعوے ڈاٹا کی ناکافی اور پُرامید ریڈنگ پر مبنی ہے۔‘‘ کانگریس جنرل سکریٹری یہ بھی کہتے ہیں کہ ’روزگار میں اضافہ‘ کا جو دعویٰ کیا جا رہا ہے اس میں خواتین کے ذریعہ کوئی تنخواہ لیے بغیر کیے جانے والے گھریلو کام کو بھی ’روزگار‘ کی شکل میں درج کیا گیا ہے۔ یہ حکومت کے ذریعہ مشتہر ’روزگار میں اضافہ‘ کا ایک بڑا حصہ ہے۔ لیکن حقیقت میں یہ نئے روزگار کے زمرہ میں نہیں آتا، جیسا کہ دعویٰ کیا جا رہا ہے۔ جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’8 کروڑ نئی ملازمت والی سرخی کی آڑ میں ملازمتوں کے معیار پر بحث اس طرح سے نہیں ہوئی جیسی ہونی چاہیے۔‘‘

جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ حقیقت کو چھپانے کے لیے حکومت چاہے نمبروں کی جتنی بھی بازی گری کرے، سچائی تو یہی ہے کہ ہندوستان کی شرح بے روزگاری آج 45 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ انھوں نے کہا کہ گریجویٹ نوجوانوں میں بے روزگاری کی شرح 42 فیصد ہے۔ انھوں نے الزام عائد کیا کہ اس بحران کو حکومت نے خود ہی پیدا کیا ہے، جو تغلقی نوٹ بندی، جلدبازی میں نافذ جی ایس ٹی، بغیر تیاری کے لگائے گئے کووڈ-19 لاک ڈاؤن اور چین سے بڑھتی درآمدگی کے سبب روزگار پیدا کرنے والے ایم ایس ایم ای کی تباہی کے سبب ہوا ہے۔


Share: